اُس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں


اُس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیںہم کہیں ٹالنے سے ٹلتے ہیں میں اُسی طرح تو بہلتا ہوںاور سب جس طرح بہلتے ہیں وہ ہے جان اب ہر ایک محفل کیہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں کیا تکلف کریں یہ کہنے میںجو بھی خوش ہے، ہم اُس سے جلتے ہیں ہے اُسے دور کا سفر در پیشہم سنبھالے نہیں سنبھلتے ہیں ہے … Continue reading اُس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں

urdu poetry

دھوپ سات رنگوں میں


دھوپ سات رنگوں میں پھیلتی ہے آنکھوں پر برف جب پگھلتی ہے اس کی نرم پلکوں پر  پھر بہار کے ساتھی آ گئے ٹھکانوں پر سرخ سرخ گھر نکلے سبز سبز شاخوں پر  جسم و جاں سے اترے گی گرد پچھلے موسم کی دھو رہی ہیں سب چڑیاں اپنے پنکھ چشموں پر  ساری رات سوتے میں مسکرا رہا تھا وہ جیسے کوئی سپنا سا کانپتا تھا ہونٹوں پر  تتلیاں … Continue reading دھوپ سات رنگوں میں