خوب ہے شوق کا یہ پہلو بھی


Poet: Jaun Elia خوب ہے شوق کا یہ پہلو بھی میں بھی برباد ہو گیا تو بھی حسن مغموم تمکنت میں تری فرق آیا نہ یک سر مو بھی یہ نہ سوچا تھا زیر سایۂ زلف کہ بچھڑ جائے گی یہ خوش بو بھی حسن کہتا تھا چھیڑنے والے چھیڑنا ہی تو بس نہیں چھو بھی ہائے وہ اس کا موج خیز بدن میں تو … Continue reading خوب ہے شوق کا یہ پہلو بھی

دل کو اس کا خیال چھوڑ گیا


Poet: Jaun Elia سکن ماہ و سال چھوڑ گیا دل کو اس کا خیال چھوڑ گیا تازہ دم جسم و جاں تھے فرقت میں وصل اس کا نڈھال چھوڑ گیا عہد ماضی جو تھا عجب پر حال ایک ویران حال چھوڑ گیا جھالا باری کے مرحلوں کا سفر قافلے پائمال چھوڑ گیا دل کو اب یہ بھی یاد ہو کہ نہ ہو کون تھا کیا … Continue reading دل کو اس کا خیال چھوڑ گیا