Sehma sehma dara sa rehta hai

Advertisements

Poet: Gulzar

سہما سہما ڈرا سا رہتا ہے 
جانے کیوں جی بھرا سا رہتا ہے 

کائی سی جم گئی ہے آنکھوں پر 
سارا منظر ہرا سا رہتا ہے 

ایک پل دیکھ لوں تو اٹھتا ہوں 
جل گیا گھر ذرا سا رہتا ہے 

سر میں جنبش خیال کی بھی نہیں 
زانوؤں پر دھرا سا رہتا ہے