جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے

Advertisements

Poet: Rehana Wahi

جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے

اس انتہا کے لیے خاک ہونا پڑتا ہے

کسی سے جب کبھی ہم زندگی بدلتے ہیں

تو پھر بدن کی بھی پوشاک ہونا پڑتا ہے

Advertisements

زمیں پہ خاک نشینی کا وصف رکھتے ہوئے

کبھی کبھی ہمیں افلاک ہونا پڑتا ہے

اگر میں ڈوبی اسے ساتھ لے کے ڈوبوں گی

محبتوں میں بھی سفاک ہونا پڑتا ہے

ہوا کے ساتھ محبت کے دھوپ صحرا میں

گلوں کو بھی خس و خاشاک ہونا پڑتا ہے

بساط وقت کی چالیں سمجھ سکیں روحیؔ

کم از کم اتنا تو چالاک ہونا پڑتا ہے